۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
احکام شرعی

حوزہ|نزديكي اور مجامعت مرد اور عورت ، دونوں کے لئے حرام ہے ، تو اس احتیاط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ مرد کفارہ دے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

حالت حیض میں مجامعت اور کفاره

سوال: کیا ایسی عورت کے ساتھ نزدیکی اور مجامعت کرنا جو حالت حیض میں ، کفارہ دینا ضروری ہوگا؟

جواب:

آیات عظام امام، رهبری، بهجت و فاضل:

نزديكي اور مجامعت مرد اور عورت ، دونوں کے لئے حرام ہے ، تو اس احتیاط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ مرد کفارہ دے .

بقیه مراجع عظا: نزديكي اور مجامعت دونوں کے لئے حرام ہے اور شوھر کے لئے ضروری ہے کہ وہ استفغار کرے تو احتیاط مستحب کی بنا پر کفارہ دے.

كفّاره کی مقدار :

اگر نزديكي اور مجامعت پہلے تین دن میں انجام دی ہے تو، «ايك مثقال» (18 سونے کے چنے) اگر دوسرے تین دنوں میں مجامعت کی ہے تو «آدھی مثقال» (9 سونے کے چنے) اور مجامعت آخری تین دنوں میں کی تھی تو «ايك مثقال کا چوتھا حصہ » (5/4سونے کے چنے)

شرعی اوزان اور اعشاری اوزان

۵نخود (چنے) ایک گرام
---------------؛
منابع: توضیح المسائل مراجع، م 450؛ عروه الوثقی، ج 1، فصل فی احکام الحائض (السابع)؛ استفتائات آیت الله بهجت، ج 4، س 4788.

تبصرہ ارسال

You are replying to: .